Vocab Vibe

مکافات عمل کی باریک چکی

شئیر کریں
شئیر کریں
شئیر کریں
شئیر کریں
مکافات عمل کی باریک چکی
سردار اظہر رشیدچغتائی
اللہ تعالی خالق ارض و سما۶ ھے ہر ذی روح اور بے جان کل کاینات کا اکیلا خالق و مالک رازق علیم و بصیر ھے نناوے صفات ھیں ہر صفت میں باکمال ذات ھے کہیں بھی جاہیں وہ موجود ھے انسان کی شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ھے حضرت انسان کو راہ راست پر رکھنے کے لیے اپنے مقرب انبیا بھیجے تاکہ رشد و ہدایت کا چشمہ رواں رھے راستہ بتا کر اختیار دے دیا کہ جو کرو گے وہ بھرو گے قید و جبر نہیں آزادی ھے کے غلط و صحیح راستے میں جو چاہو اپنا لو عمل کے مطابق سزا جزا کا اصول مرتب ھے ھم اگر برا کر کے اچھا نتیجہ حاصل کرنا چاہیں تو ھم ناکام ھوں گے برا کام برے انجام پر ختم ھو گا ھم نے ظلم و زیادتی کی ھے تو جواب میں ھمیں پچتاوہ ھو گا ہر کام مکافات عمل کی چکی سے گزرتا ھے اور یہ چکی بہت باریک پستی ھے ھم یہ توقع کریں کے لوگوں پر عیب جوٸی کر کے انکا جینا حرام کر کے ھم خود مزے کریں گے ایسا نا ممکن ھے کسی کاگھر اجاڑ کر بسنا نسیب نہیں ھوتا اگرچہ ذاتی گھر بھی ھو مگر وہ مسایل کی آماجگاہ بن جاتا ھے سکون گاہ نہیں لوگوں کو تکلیف پہنچانے والوں کے گھر ھمیشہ مصایب کی ذد میں رہتے وہاں سکون غایب ھو جاتا ھے برکت ختم ھو جاتی ویرانی و تنہایاں راج کرتی ھیں یہ مکافات عمل کا نتیجہ ھوتا ھے ایسے ھی خدا کی مخلوق کو ایزا پہنچا کر ھم سکون قلب حاصل نہیں کر سکتے ھمارے رویوں سے باتوں سے اگر کسی کی دل آزاری ھو رھی ھے تو وقت بدلتے دیر نہیں لگتی ھم خود اسی گرداب میں پھنس جاتے کسی کے لیے کھودا گیا گڑا کبھی ھمیں اسی گھڑے میں گرنے سے نہیں روک سکتا یہ میرا نہیں بلکے قدرت کا اٹل قانون ھے وہ سرکشوں کو مہلت دے کر ایسی پکڑ میں لے آتا ھے کہ دنیا کے طاقتورں کی طاقتیں بھی اسے خلاصی نہیں دے سکتی فرعون ہامان قارون کا انجام ھمارے سامنے ھے اور بہت سے زمینی خداوں اور تکبر کے بھرے ھوے سرکشوں کا انجام بڑا درد ناک رہا یہ سبق ھوتاھے کہ ھم اپنی حد میں رھیں اور ملی ھو چند سانسیں مال و علم شہرت و شخصیت موقع غنیمت جانتے ھوے صرف اپنی اوقات میں رہتے ھوے مخلوق خدا کی خدمت میں گزار لیں یہ خدمت ضروری نہیں مال سے ھی کی جاے مال ھے تو ضرور راہ خدا میں خرچ کریں مگر علم ہنر سے بھی خدمت سر انجام دی جا سکتی کسی کی سفارش کر دینا اگر وہ حق دار ھے ورنہ کسی کا حق مار کر سفارش گناہ ھے اور گناہ ھی مکافات عمل کا عنصر ھے طاقت و شہرت ایزا رسانی کے بجاے فلاح کے لیے استعمال کی جاے تو بہتر ورنہ غلط استعمال مکافات عمل کی شکل میں خود بہگتنا پڑھے گا ایسے ھی انا اور حسد کی لپیٹ میں آکر کسی کا نقصان کروانا یا کام بگاڑنا مکافات عمل کو دعوت دینے کے مترادف ھے غلط پروپیگنڈہ کرنا کسی کی عیب کی نمایش کرنا غلط دعوے کر کے مال بٹورنا اور اسے فلاح کے بجاے ذاتی استعال میں لانا مکافات عمل کا بنیادی محرک ھے بات سمجھنے کی ھے کہ مکافات عمل کوٸی الگ سے اپنایا گیا کردار یاعمل نہیں ھوتا یو ھماری کی گٸی غلطیوں اور عملوں پر مبنی نتیجہ ھوتا ھے جو ھمیں دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی رسوا کرنے کی پوری صلاحیت رکھتا ھے ھیں ہر غلط عمل سے اجتناب کرنا ھوتا ھے جس میں حقوق العباد کے ضایع ھونے کا خدشہ ھوتا ھے کیوں کے حقوق العباد میں کمی پوری نہیں ھو سکتی جب تک کہ وہ لوٹا نہ دے جاہیں یا مافی نہ مانگ لی جاے حقوقالعباد کی کمی عبادت سے پوری ہر گز نہیں ھوتی ھم نماز پڑھیں گے اسکا ثواب حقوق اللہ کے زمرے میں ملے گا مگر ھم نمازی ھیں مگر پڑوسی نا خوش ھے اور رشتہ داروں کے حقوق غصب کیے ھوے ھیں تو ھم نماز سے ان کی کمی پوری نہیں کر سکتے اس کی باز پرس بھی ھو گی اور مکافات عمل کی باریک چکی میں بھی پسنا پڑے گا اس لیے ھم غلط فہمی میں رہتے ھیں کہ نماز پڑھ لینے سے ان کی باز پرس نہیں ھو گی تو یہ غلط سوچ ھے اس سے اجتناب کرنا ھو گا ہر طرح کے حقوق کو مختلف انداز میں ادا کرنا ضروری ھوتا ھے ھم قانون قدرت کے تابع ھیں ھمارا زندگی اور موت پر اختیار نہیں نہ ھی ھم اتنے چلاک ھیں کہ نظام قدرت کی آنکھوں میں دھول جونک سکتے ھم لوگوں کے سامنے ناٹک کر سکتے لبادہ اوڑھ سکتے مگر خالق ھماری نیت و کرتوتوں سے خوب واقف ھوتا ھے اسے ھم دھوکہ نہیں دے سکتے اسی لیے اس نے راستہ بتا کر سزا جزا کا نظام اپنے اختیار میں رکھا اسی نظام کا ایک حصہ مکافات عمل کی چکی کا بھی ھے تاکہ معصیت میں گرا انسان حد سے نہ نکل جاے اور فساد پھیلاتا پھرے اس لیے اس پر بھی سوج بچار کرنی چاہیے تاکہ خود احتسابی کے ذریعے ھم سرکشی اور مکافات عمل کے رد عمل سے خود کو بچا سکیں اللہ پاک ھمیں سمجھ عطا کرے اور ہدایت دے آمین
خواتین کا عالمی دن

سردار اظہر رشیدچغتائی

guest
0 Comments
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x
Scroll to Top